Automoderated users، confirmed، templateeditor
۸۹
ویرایش
(اصلاح نویسههای عربی) |
برچسب: برگرداندهشده |
||
خط ۳۰: | خط ۳۰: | ||
*[[ابنسینا]] در کتاب [[الاشارات و التنبیهات (کتاب)|الاشارات و التنبیهات]]، هم معجزه و هم سحر را ناشی از قوهای در نفسهای قوی دانسته است که در عناصر عالم مادی تصرف میکنند؛ با این فرق که معجزه از نفسهای پاک ناشی میشود و در امور خیر به کار میرود و سحر و جادو از نفسهای شریر ناشی میشود و صاحب آن را به کارهای شریرانه وامیدارد.<ref>ابنسینا، الاشارات و التنبیهات، نشر البلاغة، ص۱۶۰.</ref> | *[[ابنسینا]] در کتاب [[الاشارات و التنبیهات (کتاب)|الاشارات و التنبیهات]]، هم معجزه و هم سحر را ناشی از قوهای در نفسهای قوی دانسته است که در عناصر عالم مادی تصرف میکنند؛ با این فرق که معجزه از نفسهای پاک ناشی میشود و در امور خیر به کار میرود و سحر و جادو از نفسهای شریر ناشی میشود و صاحب آن را به کارهای شریرانه وامیدارد.<ref>ابنسینا، الاشارات و التنبیهات، نشر البلاغة، ص۱۶۰.</ref> | ||
== | ==معجزہ کس طرح نبوت کے دعوے پر دلالت کرتا ہے؟== | ||
[[امامیہ]] اور [[معتزلہ]] کے مطابق نبوت کے دعوے پر معجزہ کی دلالت [[حسن و قبح|حسن و قبح عقلی]] کے قاعدے کو ماننے پر موقوف ہے؛<ref>علامہ مجلسی، بحار الانوار، ۱۴۰۳ق، ج۱۷، ص۲۲۲-۲۲۳؛ سبحانی، محاضرات فی الالہیات، ۱۴۲۸ق، ص۲۶۱۔</ref> وہ اس طرح کہ اگرچہ خدا اس بات پر قادر ہے کہ کسی جھوٹے شخص کے ہاتھ کوئی معجزہ ظاہر کرائے لیکن یہ خدا کی حکمت کے خلاف اور محال ہے؛ کیونکہ یہ ایک قبیح اور ناپسند کام ہے اور خدا کی حکمت کا تقاضا ہے کہ اس سے ایسا قبیح اور ناپسند کام سرزد نہیں ہو گا۔ پس معجزہ متعلقہ شخص کی نبوت کے دعوے کی سچائی پر دلالت کرتی ہے۔<ref>علامہ مجلسی، بحار الانوار، ۱۴۰۳ق، ج۱۷، ص۲۲۲-۲۲۳۔</ref> [[اشاعرہ]] اس بات کے معتقد ہیں کہ خدا کی سنت اس بات پر قائم ہے کہ اس کے انبیاء کی نبوت کا دعوا ہمیشہ معجزہ کے ساتھ ہو، اگرچہ معجزہ کسی جھوٹے شخص سے بھی ظاہر ہونا ممکن ہے لیکن یہ خدا کی سنت کے خلاف ہے۔<ref>علامہ مجلسی، بحار الانوار، ۱۴۰۳ق، ج۱۷، ص۲۲۳۔</ref> | |||
==منشأ و علت معجزه چیست؟== | ==منشأ و علت معجزه چیست؟== |